کچھ دن قبل ہسپتال میں بدنظمی اور کرپشن کی سٹوری چلانے کے بعد علاج معالجے کیلئے ہسپتال آنے والے صحافی کو یرغمال بنایا صحافی فرحت شاہ نے ثبو...
کچھ دن قبل ہسپتال میں بدنظمی اور کرپشن کی سٹوری چلانے کے بعد علاج معالجے کیلئے ہسپتال آنے والے صحافی کو یرغمال بنایا صحافی فرحت شاہ نے ثبوتوں کیساتھ ہسپتال میں ایم ایس کی کرپشن کیخلاف ثبوت اکھٹے کر کے پردہ بے نکاب کیا تھا جس کے بعد تحصیل پبی لوکل گورنمنٹ کے منتخب ناظمین نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور صحت سہولیات میں فقدان کی نشاندہی ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اس موقع پر ایم ایس ہسپتال ڈیوٹی سے غائب پایا گیا صحافی فرحت شاہ کی نشر کی گئی سٹوری پر محکمہ صحت کی تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے ہسپتال مختلف شعبوں میں آڈٹ کا مرحلہ بھی جاری ہے جس پر پبی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر حیات کیطرف سے غیر قانونی طور پر کئی گھنٹوں سے صحافی کو یرغمال بنا کر زدکوب کیا گیا صحافی فرحت شاہ کو ہسپتال پولیس چوکی کے کمرے میں یرغمال بنا کر کئی گھنٹوں تک بند رکھا گیا صحافیوں کا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ ڈی جی ہیلتھ اور وزیر قانون سے انصاف کا پرزور مطالبہ ہے جبکہ اس واقعہ پر الیکٹرونک اینڈ پرنٹ میڈیا کے صحافیوں میں شدید تشویش کیساتھ ایم ایس پبی ہسپتال ڈاکٹر حیات کیخلاف فوری محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے